سانٹا کلاز کا تصور آج سے کئی سال پرانا ہے جسے ہر سال کرسمس کے موقع پر یاد کیا جاتا ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں کرسمس کی تیاریاں عروج پر ہیں جس میں عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگ بھرپور انداز سے یہ تہوار مناتے ہیں۔ اور یہ تہوار سانٹا کلاز کے بغیر نامکمل ہے۔ بہت سے لوگ سانٹا کلاز کا گیٹ اپ کر کے اس تہوار کو چار چاند لگاتے ہیں۔
جیسا کہ سب ہی کو معلوم ہے کہ بچوں میں انتہائی مقبول سانٹا کلاز کے لباس میں دو رنگ شامل ہوتے ہیں جس ایک لال اور دوسرا سفید ہوتا ہے۔ لیکن کیا آپ لوگ یہ بات جانتے ہیں کہ سانٹا کلاز سرخ و سفید لباس ہی کیوں پہنتا ہے؟
سی این این کی رپورٹ کے مطابق سانٹا کلاز کا سرخ و سفید لباس ایک روایت ہے۔ حال ہی میں بلومنگڈیلز نامی ایک ڈپارٹمنٹل اسٹور نے ایک خصوصی پروموشن کے حصے کے طور پر سانٹا کلاز بنایا۔ لوگوں کو خیال ہے کہ سانٹا کے روایتی سرخ سوٹ کو تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے۔
کرسمس کیلئے گھر لوٹنے والے لوگوں سے بھری کشی ڈوب گئی، 38 ہلاک
سانٹا کلاز ہمیشہ سرخ سوٹ میں خوش مزاج بوڑھے آدمی کی طرح نہیں لگتا تھا جسے ہم آج جانتے اور دیکھتے ہیں۔ درحقیقت سانٹا کے آؤٹ فٹ کی تیاری میں ہی تقریباً 80 سال لگے اور اس کی مختلف تصاویر بنائی گئیں۔ سانٹا کا کردار کئی تاریخی شخصیات پر مبنی ہے، بشمول سینٹ نکولس، ایک مہربان بشپ، اور سنٹرکلاس، جو سینٹ نکولس کا ایک ڈچ ورژن ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ، نظموں، تصویروں اور اشتہارات کے ذریعے، سانٹا کی امریکی تصویر سنہ 1820 کی دہائی میں ایک شکل اختیار کرنا شروع ہوئی اور مسلسل سامنے آتی گئی۔