وگاں (رپورٹ:احسان علی توتانی)
عبرت اخبار کراچی کے دفتر پر حملے کے خلاف عوامی پریس کلب وگن کے صحافیوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔ صحافیوں نے کہا کہ قلم مالکان پر حملے کرکے آزاد صحافت کی آواز کو دبانے کی سازش کی جارہی ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
احتجاج کے دوران صحافیوں احسان علی توتانی، عباس علی مغیری، میر عاجز علی چانڈیو، حافظ عبدالستار مغیری، ضمیر حسین خاصخیلی، ظفر علی مغیری، حافظ عبدالوہاب تنیو اور راجہ سکندر علی مغیری نے کہا:
"آزاد صحافت کو ختم کرنے کے لیے کبھی پریس کلبوں اور کبھی چینل کے دفاتر پر حملے کیے جاتے ہیں اور کبھی صحافیوں کو شہید کر دیا جاتا ہے، ایسی حرکتیں جمہوریت کے لیے بڑے خطرے کی علامت ہیں۔”
ان کا کہنا تھا کہ صحافت پر حملہ دراصل حق، انصاف اور عوامی آواز کو دبانے کی کوشش ہے لیکن صحافتی برادری ایسے بزدلانہ رویے کے سامنے کبھی نہیں جھکے گی۔
احتجاج کے دوران صحافیوں نے مطالبہ کیا کہ حملے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔ روزنامہ عبادت کے دفتر پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کر کے سخت ترین قانون کے مطابق سزا دی جائے۔