ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے 12 سے زائد امیگریشن ججز کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا۔
یاد رہے کہ امریکی ریپبلکن اراکینِ کانگریس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کو روکنے والے دو وفاقی ججز کے خلاف مواخذے کی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔ میک کونل نے ٹرمپ حکومت کے وفاقی اخراجات منجمد کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ججز کو بغیر پیشگی اطلاع جمعے کو برطرف کیا گیا، دو ری پبلکن ارکان نے صدر ٹرمپ مخالف ججز کے خلاف مواخذے کا بل لانے پر غور شروع کردیا، جنہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کو محکمہ خزانہ کے ریکارڈ تک رسائی دینے سے روک دیا تھا۔
144 سال سے اوول آفس اور ایئر فورس ون میں کوریج کرنے والے امریکی خبر رساں ادارے پر ٹرمپ نے پابندی عائد کردی
رپورٹ کے مطابق اینڈریو کلائیڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ ضلعی عدالت کے خلاف مواخذے کا بل زیرغور ہے جس میں جج جان جے میک کونل جانب دار ہیں۔
ٹرمپ نے بائیڈن کی حساس معلومات تک رسائی کا حق ختم کردیا
اینڈریو کلائیڈ کا کہنا تھا کہ ضلعی عدالت عدالتی نظام کو ہتھیار بنا رہے ہیں۔ ری پبلکن رکن ایلی کرین نے کہا کہ گزشتہ رات اینڈریو کلائیڈ سے ججز کے مواخذے پر مشاورت کی، ایلون مسک بھی عدلیہ کے خلاف ری پبلکن مہم میں شامل ہیں۔
قانونی ماہرین کے مطابق عدلیہ پر سیاسی دباؤ جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔