24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اور حکومت کے درمیان مذاکرات ڈیڈلاک کا شکار ہیں جبکہ مریدکے میں پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج کیا تو پولیس نے سڑکیں بلاک کردیں جس کے باعث مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسری جانب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ عمران خان نے 24 نومبر کو احتجاج کے فیصلے پر عمل درآمد کا اعلان کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان یہ ڈیڈ لاک بدھ کی شام سے ہے، ڈیڈ لاک کی بنیادی وجہ تلخی اور بے وجہ مطالبات ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک ختم کرنے کی کوششیں جاری ہیں، مذاکرات ناکام کی صورتحال میں تحریک انصاف کو سخت کارروائی کا سامنا ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی حکومت کو پی ٹی آئی سے مذاکرات کے احکامات دیے تھے۔
احتجاجی ریلیوں کی قیادت سے متعلق حتمی فہرست جاری
پاکستان تحریک انصاف کی احتجاجی ریلیوں کی قیادت سے متعلق حتمی فہرست جاری کردی گئی ہے۔ کے پی سے وزیراعلیٰ علی محمد خان اور شاہدخٹک قافلے کی قیادت کریں گے، پی ٹی آئی ایم این اے زرتاج گل جنوبی پنجاب سے قافلےکی قیادت کرینگی۔
جاری فہرست کے مطابق شیرافضل مروت، چوہدری پرویزالہی، صنم جاوید، حماداظہر پنجاب سے قیادت کرینگے، جبکہ حلیم عادل شیخ، عالمگیرخان ودیگرسندھ سے قافلے کی قیادت کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی اوردیگرکشمیر، گلگت بلتستان سے قیادت کرینگے، بیرسٹرگوہر، شاندانہ گلزار، لطیف کھوسہ، عمرایوب، شبلی فرازاسلام آباد سے قافلے کی قیادت کریں گے۔
احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے ٹرانسپورٹروں سے پی ٹی آئی کو گاڑیاں نہ دینے کے حلف نامے
علاوہ ازیں مریدکے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر پولیس نے سڑکیں بلاک کرنا شروع کر دی ہیں۔ کھوڑی سادھوکی کے قریب ٹرک لگا کر جی ٹی روڈ کو بند کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔