اپنے طیاروں کے ذریعے پاکستان میں میزائل حملوں کے بعد جوابی کارروائی شروع ہونے پر بھارت نے دہائیاں دینا شروع کردی ہیں کہ اس نے پاکستان میں کسی فوج تنصیب کو نشانہ نہیں بنایا۔
بھارت نے منگل کی شب پاکستان کے خلاف جارحیت کے بعد دعویٰ کیا کہ اس نے ’آپریشن سندور‘ میں 9 مقامات پر جیش محمد اور لشکر طیبہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
پاکستانی حکام کے مطابق بھارت نے پانچ مقامات پر حملوں میں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا اور زخمیوں میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ پاکستان نے جوابی کارروائی میں بھارت کے کم ازکم پانچ طیارے تباہ کر دیئے ہیں اور ایک بریگیڈ ہیڈکوارٹر اڑا دیا ہے۔
اس کے بعد بھارت نے دہائیاں دینا شروع کردی کہ بھارت کا حملہ جنگ بڑھانے کیلئے نہیں تھا۔
واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانے کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی کارروائی دیکھ بھال کر، متناسب اور نوعیت کے اعتبار سے تناؤ نہ بڑھانے والی تھی اس لیے پاکستان کی کسی فوجی تنصیب کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ پاکستان میں کسی سویلین، اقتصادی یا فوجی تنصیب کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں بھی کہا گیا کہ بھارت نے ’اہداف کے انتخاب اور کارروائی پر عمل میں بہت تحمل (restraint) کا مظاہرہ کیا ہے۔‘
یاد رہے کہ حملے کے بعد پاکستان کی بھرپور جوابی کارروائی جاری ہے اور امریکی ٹی وی سی این این نے بھی سری نگر کے قریب دھماکے کی خبر دی ہے۔