ٹرمپ انتظامیہ نے شکاگو اور ریاست الینوائے کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔
ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق شکاگو انتظامیہ تارکین وطن کی ملک بدری میں تعاون نہیں کررہی، امیگریشن قوانین کے نفاذ کیلئے وفاق کی کوششوں ناکام بنایا جا رہا ہے۔
ریاست الینوائے نے کریک ڈاؤن میں تعاون کو محدود کردیا جبکہ ریاست الینوائے نے کئی مجرم تارکین وطن کو رہا بھی کردیا ہے۔
ٹرمپ کی جانب سے ریاست الینوائے اور شکاگو انتظامیہ کو فنڈںگ بند کرنے کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہٹ دھرمی کم نہ ہوئی، غزہ کا کنٹرول سنبھالنے سے متعلق اپنا بیان دہرا دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ غزہ کی پٹی اسرائیل کے ذریعے امریکا کے حوالے کی جائے گی۔
ٹرمپ کی ہٹ دھرمی جوں کی توں برقرار۔ ایک بار پھر غزہ پر قبضے کا بیان دُہرا دیا۔
اپنے سوشل میڈیا بیان میں مکروہ عزائم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگ ختم ہونے کے بعد غزہ کی پٹی اسرائیل کے ذریعے امریکا کے حوالے کردی جائے گی۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اُس وقت تک فلسطینی نئے اور جدید گھروں کے ساتھ کہیں زیادہ محفوظ اور خوبصورت کمیونٹیز میں دوبارہ آباد ہو چکے ہوں گے۔
پہلی ترجیح امریکا ہے، اپنے ملک کو مضبوط اور طاقتور بنانا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
ٹرمپ نے کہا کہ امریکا احتیاط سے غزہ کی تعمیر شروع کرے گا، دنیا کے بہترین ترقیاتی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ اس کام کے لیے امریکا کو کسی فوجی کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
ٹرمپ کی ہٹ دھرمی پر فلسطینی سراپا احتجاج ہیں۔ غزہ سے تعلق رکھنے والی ایک ننھی بچی نے امریکی صدر سے معصومانہ سوال پوچھ لیا، کہ کیا آپ میرے کہنے پر اپنے گھر سے نکل جائیں گے؟
واضح رہے دو روز قبل بھی امریکی صدر ٹرمپ نے غزہ سے متعلق اسی طرح کے عزائم کا اظہار کیا تھا۔