صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیدائشی حق شہریت پر بحث کو دوبارہ شروع کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس کا مقصد صرف غلاموں کے بچوں کی مدد کرنا تھا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلسل یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ شق اصل میں صرف اور صرف غلاموں کے بچوں کے فائدے کیلئے تخلیق کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کا خیال ہے کہ غیر دستاویزی تارکین وطن کے بچوں کو شہریت دینے کے لیے اس شق کی غلط تشریح کی گئی ہے۔ یہ دلیل پیدائشی حق شہریت سے متعلق تنازعہ کے مرکز میں ہے، جس میں کچھ ٹرمپ کے ساتھ متفق ہیں اور دیگر یہ دلیل دیتے ہیں کہ آئین امریکی سرزمین پر پیدا ہونے والے تمام افراد کو شہریت کی ضمانت دیتا ہے۔
امریکا نے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا
امریکی صدر نے کہا کہ اس شق سے فائدہ اُٹھا کر دنیا بھر سے لوگ امریکا آ رہے ہیں جن میں سے اکثر نامناسب اور غیر اہل ہیں۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پیدائشی حق شہریت، جو امریکہ میں پیدا ہونے والے لوگوں کو شہریت دیتی ہے، اصل میں غلاموں کے بچوں کی مدد کے لیے تھی، امریکہ میں پیدا ہونے والے کسی کو بھی یہاں کا شہری بننے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ان کا خیال ہے کہ دنیا بھر سے لوگوں کا امریکہ میں آنا اور خود بخود شہری بننا غیر مناسب طریقہ کار ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے طیارہ حادثے کی ذمہ داری سابق وزرائے اعظم پر ڈال دی
یاد رہے کہ اپنے عہدے کا حلف اُٹھاتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس کا مقصد برتھ رائٹ سٹیزن شپ کو منسوخ کرنا تھا۔
البتہ صدر ٹرمپ کے اسے حکم نامے کو سیئٹل کی ایک وفاقی عدالت نے کالعدم کر دیا تھا تاہم ٹرمپ پُر امید ہیں کہ سپریم کورٹ ان کے حق میں فیصلہ سنا دے گی۔