امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ایئرپورٹ کے قریب مسافر طیارے اور ہیلی کاپٹر میں تصادم کے بعد طیارے کے ٹکرے ٹکرے ہوگئے اور ہیلی کاپٹر سمیت دریا میں جاگرا، طیارے میں سوار تمام 64 افراد اور ہیلی کاپٹر میں سوار 3 فوجی ہلاک ہوگئے، حادثے پاکستانی خاتون عسری حسین بھی لقمہ اجل بنیں۔ ڈی سی فائر چیف کے مطابق اب تک 41 لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔
گزشتہ روز واشنگٹن میں رونلڈ ریگن ایئرپورٹ پر اترنے سے چند منٹ قبل مسافر طیارہ ایک فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گیا۔ ھادثے کے دوران طیارہ دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوکر دریائے پوٹومیک میں جاگرا، طیارے میں سوار تمام 64 افراد اور ہیلی کاپٹر میں سوار 3 فوجی ہلاک ہوگئے۔
طیارے میں 60 مسافر اور عملے کے 4 ارکان سوار تھے جبکہ بلیک ہاک ہلیک کاپٹر میں 3 فوجی موجود تھے۔
ڈی سی فائر چیف کے مطابق، اب تک 41 لاشوں کی باقیات نکالی جا چکی ہیں، جن میں سے 28 کی شناخت ہو چکی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں شامل تمام 67 افراد کو مردہ تصور کر لیا گیا ہے۔
فضائی حادثات کے یہ مسلسل واقعات امریکا میں ایوی ایشن سیکیورٹی پر کئی سوالات اٹھا رہے ہیں۔ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور مزید تفصیلات کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
واشنگٹن میں پیش آنے والے اس افسوسناک طیارے حادثے میں پاکستانی خاتون عسری حسین بھی لقمہ اجل جبکہ خاتون کے شوہر حماد رضا نے ان کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔
واشنگٹن: مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر دریا میں جاگرا، 28 لاشیں نکال لی گئیں
واشنگٹن کی میئر میرئیل باوزر نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا جبکہ شدید سرد موسم اور حادثے کے باعث کسی کے بھی زندہ بچ جانے کے امکانات نہیں ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حادثے پر برہمی کا اظہار کیا کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر پیغام میں کہا کہ حادثہ رونما ہونے سے روکا جاسکتا تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ ہیلی کاپٹر غلط وقت پر غلط جگہ پر موجود تھا، وقت پرخبردار نہیں کیا گیا، کوئی زندہ نہیں بچا، یہ دن تکلیف دہ ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق وزرائے اعظم جو بائیڈن اور باراک اوباما پر بھی الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹریفک کنٹرول کی نوکریوں کے لیے ایسے لوگوں کو بھرتی کیا جو معمولی ذہانت کے حامل تھے۔