کراچی کے سفاری پارک میں مرنے والی ہتھنی ”سونیا“ کا پوسٹ مارٹم شروع ہوچکا ہے، ڈائریکٹر سفاری پارک کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر سونیا کی موت کا سبب ہارٹ اٹیک لگ رہا ہے تاہم پوسٹ مارٹم کے بعد ہی موت کی اصل وجہ معلوم ہوگی۔
ڈائریکٹر سفاری پارک امجد زیدی نے بتایا کہ میئر کراچی کی ہدایت پر پوسٹ مارٹم کیلئے لاہور سے ڈاکٹر طلب کئے گئے ہیں، لاہور یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈ اینیمل سائنس سے ڈاکٹرغلام مصطفٰی پوسٹ مارٹم کررہے ہیں، کے ایم سی کی جانب سے ڈاکٹر عامر اسماعیل بھی پوسٹ مارٹم میں شامل ہیں۔
ڈائریکٹر امجد زیدی نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم میں 6 سے 7 گھنٹے لگیں گے، ہتھنی سونیا کے دل، گردے و دیگر اعضاء کے سیمپل ڈاکٹرز لے کر جائیں گے جبکہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ ایک ماہ بعد آئے گی، پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ہی سونیا کی موت کی اصل وجہ معلوم ہوگی۔
سفاری پارک کی انتظامیہ کے مطابق ہتھنی سونیا کی موت 7 دسمبر کی رات ہوگئی تھی اور صبح جب عملہ پہنچا تو ہتھنی مردہ حالت میں تھی۔ افریقی نسل سے تعلق رکھنے والی ہتھنی سونیا کی عمر 22 سے 23 سال تھی۔
سونیا اور ملکہ نامی ہتھنیاں پہلے ہی کراچی کے سفاری پارک میں موجود تھیں اور چند روز قبل چڑیا گھر سے ہتھنی مدھو بالا کو بھی یہاں منتقل کیا گیا تھا۔
امجد زیدی کا کہنا ہے کہ ہتھنی مدھوبالا اور ملائکہ کو کیج بی میں منتقل کردیا گیا ہے، دونوں ہھتنیاں مدھوبالا اور ملائکہ کھیل کود میں مصروف ہیں۔
میڈیا اور دیگر غیرمتعلقہ افراد کو پوسٹ مارٹم کے دوران سینکچوری تک جانے کی اجازت نہیں ہے۔
کراچی میں موجود چار افریقی ہاتھی مدھوبالا، نورجہاں، سونیا اور ملیکا کو 2009 میں ایک ساتھ پاکستان لایا گیا تھا۔
بعد ازاں جب ان چاروں ہتھنیوں کو الگ الگ مقامات پر منتقل کیا گیا تو یہ بہنیں ایک دوسرے سے جدا ہوگئی تھیں۔
مدھوبالا اور نور جہاں کو کراچی چڑیا گھر بھیج دیا گیا تھا جب کہ سونیا اور ملکہ کو سفاری پارک میں رکھا گیا تھا۔